-
Recent Posts
Recent Comments
| سفرِ رائیگاں | on سفرِ رائیگاں Anonymous on اِک انتظارِ مسلسل Samia on ایک دن سب نے داستان ہو جانا… Anonymous on ایک دن سب نے داستان ہو جانا… Samia on بارش میں گُھلتے آنسو Archives
- January 2020
- November 2019
- October 2019
- June 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- July 2018
- April 2018
- March 2018
- January 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- July 2017
- May 2017
- April 2017
- March 2017
- January 2017
- December 2016
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- August 2016
- July 2016
- May 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
Categories
- "محبت آگہی ہے"
- A long drive
- الفاظ زباں نہیں، پر بے زباں نہیں
- Uncategorized
- فنا مقّدر ہے
- ہوا نصیب بنایا، سفر لکھا اُس نے
- ہر پل ہے زندگی
- لوگ محبت کرنے والے
- موم دل۰۰۰پتھر لوگ
- میں کیا سوچتا ہوں
- م۔محبت ع۔عشق
- مانوس اجنبی
- محبت ہمسفر میری
- محبت بولتی ہے
- محبت جیت جاتی ہے
- چند اندھیرے لمحات
- چُنے ہوئے لوگ
- چاہت کی قندیلیں
- یہ گذرتے پل
- کیا اور کیوں
- گہرے روگ،سنہرے لوگ
- پھول،بارش اور سمندر
- پھِسلتے لمحے
- پانی
- ان کہی باتیں
- ایک دن سب نے داستاں ہو جانا ہے
- ایک دن سب نے داستاں ہوجانا ہے
- ایک شام،ایک سوچ اور میں
- اُڑے جاتے ہیں لمحے زندگی کے
- اُداسیوں کے رنگ
- اِک انتظارِ مسلسل
- اپنوں کا درد
- اپنا اپنا سفر۰۰۰اپنی اپنی جستجو
- احساس کے رشتے
- بے لوث محبتیں
- بےنام تعلق
- بارش میں گُھلتے آنسو
- برداشت ایک طلسماتی طاقت
- تم،میں اور دسمبر
- تنہائی کا دکھ گہرا تھا
- توبہ قبول ہو۰۰۰۰
- جگر گوشے
- جدائی
- حاصلِ زیست
- خالی کشکول
- دل ہی تو ہے
- دکھاوا
- سفرِ رائیگاں
- سالِ نو
- سرد کافی
- شہرِ خموشاں
Meta
Monthly Archives: September 2016
چُنے ہوئے لوگ
میں نے زور سے ہارن پر ہاتھ رکھا اورمسلسل بجاتا ہی چلا گیا۰۰۰۰گاڑی کے سامنے موٹر سائیکل سوار سامنے سے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۰۰۰۰مجھ پر جھنجھلاہٹ سوار ہونے لگی۰۰۰بالآخر موٹر سائیکل سوار مجھے بری طرح گھورتا ہوا ایک سائیڈ … Continue reading
Posted in چُنے ہوئے لوگ
Leave a comment
حاصلِ زیست
اُس نے دھواں اُڑاتی کافی کا ایک گہرا سِپ لیا اور اپنے خوبصورت ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے مجھے مُسکرا کر دیکھا۰۰۰میں نے بھی جواباً اپنے ہونٹوں کو پھیلا کر اسُکی حسین مُسکراہٹ کا خندہ پیشانی سے خیر مقدم کیا۔ … Continue reading
Posted in حاصلِ زیست
2 Comments